Sep 05, 2024 09:10 pm
views : 16
Location : Domestic Place
Rawalpindi- Court martial against Gen Faiz Hameed initiated based on concrete evidence: DG ISPR
کسی جماعت کیخلاف ہیں
نہ طرف دار، فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ،ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا
ہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا
گیا، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے روزانہ 130 سے زائد آپریشنز ہو رہے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی جماعت کیخلاف ہے
نہ طرف دار اور نہ ہی فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ
تعلقات عامہ کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے راولپنڈی میں پریس
کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے
معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا
احاطہ کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں
آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا، 8 ماہ میں 193 بہادر
افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش
کرتی ہے، ملک میں کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی عملداری ہو۔
ترجمان
پاک فوج نے بتایا ہے کہ رواں سال دہشتگردوں کیخلاف 32 ہزار سے زائد
آپریشنز کیے گئے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے روزانہ 130 سے زائد آپریشنز ہو
رہے ہیں، فتنہ الخوارج اور دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک
جاری رہے گی، جب سے افغانستان میں حکومت آئی ہے فتنہ الخوارج اور
دہشتگردوں کی سہولت کاری بڑھ چکی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی
جماعت کی مخالف ہے نہ اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، اگر فوج میں کوئی اپنے
ذاتی فائدے کے لیے کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پروان چڑھاتا ہے تو خود
احتسابی کا نظام حرکت میں آجاتا ہے، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیس اس بات کا
منہ بولتا ثبوت ہے، فوج دیگر اداروں سے بھی توقع کرتی ہے کہ ذاتی اور
سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی
جوابدہ کریں گے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ فوج نے اپنے دفاعی اخراجات
میں کمی کی ہے جب کہ فوج اور اس کے اداروں نے 360 ارب روپے کا ٹیکس جمع
کروایا، پاکستانی فوج بڑھ چڑھ کر صوبائی حکومت اور لوکل گورنمنٹ کی اعانت
کرتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا انسداد دہشت گردی کے خلاف پاکستان
کی جنگ ایک منظور شدہ اور مربوط حکمت عملی کے تحت لڑی جا رہی ہے، مختلف
سیاسی جماعتوں، سٹیک ہولڈرز اور تمام حکومتوں نے اس حکمت عملی کو مرتب کیا
ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کہتے آئے
ہیں کہ پاکستان میں کوئی عملاً ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی اجارہ
داری ہو، جو کلیئر اور ہولڈ کے مراحل ہیں وہ تو مکمل ہو چکے ہیں، انٹیلی
جنس بیسڈ چھوٹے بڑے تمام آپریشنز جو قانون نافذ کرنے والے اداروں جس میں
پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیز بھی شامل ہیں یہ اسی کو مزید تقویت اور دوام
دینے کے لیے کیے جاتے ہیں۔