Aug 07, 2024 09:00 pm
views : 18
Location : Domestic Place
Lahore- Six of the ancient thirteen gates of Lahore city were lost in the history of the city
لاہور کے قدیم تیرہ
میں سے چھ دروازےتاریخ کے جھروکوں میں گم ہوگئے ، قدیم دروازے تاریخ کے
انمٹ نقوش کی عکاسی کرتے ہیں ، والڈ سٹی اتھارٹی لاہور شہر کے تاریخی ورثے
کو محفوظ بنانے کیلئے کوشاں
لاہور شہر تیرہ دروازوں میں سے ایک واحد روشنائی دروازہ ہے جو اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔
لاہور
شہر کے تیرہ تاریخی دروازے اپنے اندر الگ الگ داستان سموئے ہوئے ہیں ،
تاریخی اعتبار سے یہ شہر اپنی ایک خاص اہمیت رکھتا ہے ، والڈ سٹی آف لاہور
کی پاکستان کے ثقافتی مرکز کے حوالے سے دنیا میں اپنی ایک نمایاں شناخت ہے،
سیاحوں نے جب بھی پنجاب کا رُخ کیا شہر کے اس قدیم شہر کو دیکھے بغیر واپس
نہ لوٹے۔
زمانۂ قدیم میں لاہور شہر ایک فصیل کے اندر محدود تھا جس کے
بارہ دروازے تھے جن میں سے ، اِن میں سے کچھ ابھی بھی موجود ہیں اور تاریخ
کے انمٹ نقوش کی عکاسی کرتے ہیں تاہم واحد روشنائی دروازہ ہے جو اپنی اصل
حالت میں موجود ہے، شام کو یہ دروازے بسلسلہ شہری حفاظت بند کر دیے جاتے
تاکہ دُشمنوں یا حملہ آوروں سے شہریوں کو محفوظ رکھا جاسکے
شاہ عالمی
دروازه، موچی دروازہ، اکبری دروازہ، یکی دروازہ، مستی دروازہ، ٹکسالی
دروازہ اور موری دروازہ منہدم ہو چکے ہیں جبکہ بھاٹی دروازہ، دہلی دروازہ،
کشمیری دروازہ، لوہاری دروازہ، روشنائی دروازہ اور شیرانوالہ دروازہ آج بھی
قائم ہیں۔
زندہ دلان شہر کے اِس حصے کا یہ خاصہ رہا کہ یہاں کے باسیوں
کو اپنی گلیوں ،چوراہوں، ثقافتی رہن سہن سے اتنی محبت رہی کہ وہ شہر کے
جدید ترین سہولیات کے آراستہ علاقہ جات میں بھی بسنے کو کبھی تیار نہیں
رہے۔
تجاوزات بڑھنے لگیں،چلنے والوں کیلئے قدم رکھنا مشکل ہوگیا،یہاں کے
عوام عدم توجہ کا شکار رہی، غیر فعال سیوریج،پانی کی عدم دستیابی،ٹوٹی
گلیوں اور سڑکوں، بجلی کی بے ہنگم تاروں جیسے مسائل سے پریشانِ حال نظر آنے
لگے۔اِس تاریخی ورثے کی جس انداز میں حفاظت کی جانی چاہیے تھی،ماضی میں
بالکل نہیں کی گئی، یہی وجہ ہے کہ والڈ سٹی کی رونقیں وقت کے ساتھ ساتھ
مدھم ہونے لگیں۔
لاہور کے تاریخی ورثے کی حفاظت کیلئے 2012میں دی والڈ
سٹی آف لاہور اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا،اسکی قائم کردہ ذیلی کمیٹی
نے شارٹ ،میڈیم اور لانگ ٹرم اقدامات تجویز کئے۔جسکا مقصد عوام کی طرزِ
زندگی کو بہتر بنانا ،ترقیاتی کاموں کی تکمیل،سیاحت کو فروغ دینے،سولڈ ویسٹ
مینجمنٹ، ماسٹر پلان ،قابل رشک ثقافت کو اُجاگر کرنے سمیت کئی دیگر عوامل
شامل تھے۔
تانیہ قریشی ڈپٹی ڈائریکٹر والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کا کہنا ہے
کہ لاہور جب آباد ہوا تو بارہ دروازے اور ایک موری تعمیر کی گئی۔اور
دروازوں کے ساتھ تیس فٹ اونچی فصیل بھی تعمیر کی گئی۔
تانیہ قریشی
نےبتایا کہ تیرہ میں سے چھ دروازے صحیح حالت میں موجود ہیں ، جبکہ باقی کسی
نہ کسی وجہ سے منہدم ہوگئے اور کچھ 1947 کی جنگ آزادی کے دوران تباہ کردیے
گئے۔