Dec 01, 2023 04:17 pm
views : 142
Location : Domestic Place
Islamabad- Al-Qadir varsity project: Lawyer makes public trust deed
القادر ٹرسٹ کیس، بے
بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں، وکلاء چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ
کیس چیئرمین پی ٹی آئی کی کریڈیبلٹی کو خراب کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں ،
القادر ٹرسٹ کو شوکت خانم کی طرح آزاد بورڈ چلا رہا ہے
چیئرمین
پی ٹی آئی کے وکلاء انتظار حسین پنجوتھا اورشہباز کھوسہ نے کہا کہ القادر
ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پربے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں،
چیئرمین پی ٹی آئی نےاس کیس کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیا، عمران خان اور
بشرٰی بیگم کا کردار بطور ٹرسٹی ہے،ہائرنگ فائرنگ میں چیئرمین پی ٹی آئی
کا کوئی کردار نہیں،القادر ٹرسٹ کو شوکت خانم کی طرح آزاد بورڈ چلا رہا
ہے،یہ کیس چیئرمین پی ٹی آئی کی کریڈیبلٹی کو خراب کرنے کیلئے بنائے گئے
ہیں ۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں دیگر وکلاء ساتھیوں نعیم حیدر
پنجوتھا اور علی اعجاز بھٹرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انتظار حسین
پنجوتھا اورشہباز کھوسہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت القادر
ٹرسٹ کیس میں گرفتار ہیں ہم نے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری
دائر کی ہے،چیئرمین پی ٹی ٹی کے اوپر القادر ٹرسٹ کیس میں بے بنیاد الزامات
لگائے جارہے ہیں۔
میڈیا میں جو عدالتی کاروائی رپورٹ ہوتی ہے وہ عدالتی
کارروائی کے برعکس ہوتی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر ٹرسٹ ڈیڈ پبلک
کرنے جارہے ہیں،عمران خان کی زندگی کھلی کتاب کی طرح ہے،القادر ٹرسٹ کیس
میں زمین سے متعلق گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ شاید عمران خان نے
اپنے زاتی استعمال کے لیے وہ زمین لی ،القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی
آئی نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیا،القادر ٹرسٹ کو شوکت خانم کی طرح آزاد
بورڈ چلا رہا ہےہائرنگ فائرنگ میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی کردار
نہیں،اگر اس یونیورسٹی کی کسی وجہ سے تکمیل نہیں ہوتی تو بھی یہ زمین صرف
ٹرسٹ کے مقاصد کے لیے ہی استعمال ہونا تھی ، عمران خان اور ان کی فیملی اس
کو اپنے نام کر ٹرانسفر نہیں کرسکتے،القادر ٹرسٹ کا مقصد خیراتی ادارہ قائم
کرنا تھا،پیسہ ملک ریاض کا تھا جو سپریم کورٹ میں آیا ،مشرق بینک کی
سٹیٹمنٹ بھی اس معاملے میں سامنے آئےیہ ثابت کرنا ہے کہ عمران خان نے 190
ملین پائونڈ نہیں کھائے
انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کی
کمپنی کے ساتھ سپریم کورٹ کے ساتھ سیٹلمنٹ ہوئی ، ملک ریاض کی کمپنی نے
برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے طے کیا کہ یہ پیسہ ہم پاکستان کی سپریم
کورٹ میں جمع کروائیں گے،اس تمام پراسیس سے پاکستان تحریک انصاف یا حکومت
پاکستان کا کوئی تعلق نہیں تھا یہ رقم پہلے آئی اور اس پر کابینہ کی میٹنگ
بعد میں ہوئی،جس میں فیصلہ ہوا کہ پیسہ سپریم کورٹ میں جمع کروا دیں۔
انتظار
پنجوتھا کا مزید کہنا تھا کہ ایک سیاسی لیڈر کو جیل میں رکھ کر انتخابات
کروائے گئے تو کوئی انتخابی نتائج کو کوئی نہیں مانے گااس سے ملک میں مزید
سیاسی عدم استحکام پیدا ہوگا۔