May 08, 2023 08:20 pm
views : 153
Location : Domestic place
Islamabad- Afghan acting FM urges Pakistan, TTP to sit for dialogue
پاکستان اور افغانستان
کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ، افغان عبوری وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ
حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی بیٹھ کر بات کریں، پاکستان اور افغانستان کے
درمیان ہمسائیگی سے آگے کے تعلقات ہیں
پاکستان
اور افغانستان کے درمیان اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی ،
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں وفد کی دفتر خارجہ آمد کے
موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انکا استقبال کیا ، وزرائے خارجہ کی
سربراہی میں وفود کی سطح پر مذاکرات میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا
گیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستان افغانستان تعلقات سمیت خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
دوسری
جانب اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے
افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان
اورتحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں،
طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ خواتین کی تعلیم غیر اسلامی ہے یا اس پر پابندی
ہے۔ خواتین کی تعلیم کے بارے میں صرف اتنا کہا گیا کہ اگلے احکامات تک
تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان
کے مابین ہمسائیگی سے آگے کے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک تاریخی، مذہبی،
معاشرتی، جغرافیائی اور عوامی رشتوں میں بندھے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان
کو بنیادی ڈھانچے خصوصاً ریل روڈ، راہداری منصوبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری
کرنا ہو گی۔
افغان عبوری وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی
سرزمین کسی صورت کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت
پاکستان اور ٹی ٹی پی سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔ سب سے پہلے ہم نے
حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی میں بات چیت کا آغاز کروایا۔ ہم کسی صورت
پاکستان کی سرزمین پر خون خرابہ اور بدامنی نہیں چاہتے۔ پاکستان اور
افغانستان کو سنگین سیکورٹی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔
افغان عبوری
وزیرخارجہ نے کہا کہ جب طالبان نے حکومت سنبھالی تو کابل میں قائم گزشتہ
حکومت صرف غیر ملکی امداد پر چل رہی تھی۔ ہمارے اداروں کے پاس اخراجات پورے
کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے۔ ہماری حکومت نے 20 ماہ میں چیلنجز پر قابو
پانے کی کوشش کی۔ ورلڈبینک کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں مہنگائی کم
ہوئی افغان کرنسی کی قدر مستحکم ہوئی۔ افغان حکومت نے بیرونی امداد کے بغیر
2 ارب 60 کروڑ ڈالر کا بجٹ پیش کیا۔
امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ
پاکستان افغانستان کے عوام نے قربانیاں دی ہیں اب ہمیں معاشی ترقی کے
مواقعوں سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔پاکستان اور وسط ایشائی ممالک کے ساتھ معاشی
رابطہ بہت اہم ہے۔ پاکستان اور افغانستان کو مسائل کے حل کیلیے لچک دکھا کر
روشن مستقبل کی جانب بڑھنا ہوگا۔