پنجاب اور سندھ کے کچے میں
ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری ، آئی جی سندھ ڈاکوؤں کے خلاف
آپریشن کے موقع پر سکھر پہنچ گئے ، رحیم یار خان کے کچے علاقے میں ڈاکوؤں
کیخلاف گرینڈ آپریشن، 11 ہزار اہلکار موجود
پنجاب
اور سندھ کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے ، آئی
جی سندھ غلام نبی میمن ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے موقع پر سکھر پہنچ گئے۔
پولیس حکام کے مطابق آئی جی سندھ کشمور، شکاپور اور گھوٹکی کے کچے کا دورہ کریں گے۔
میڈیا
رپورٹ کے مطابق جدید ہتھیاروں اور بکتر بند گاڑیوں سے پیش قدمی کرنے والے
پولیس اہل کاروں اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے ، ڈی پی او
راجن پور کا کہنا ہے کہ ڈاکو دریائے سندھ کے جزیرہ نما علاقے میں چھپے ہوئے
ہیں۔
دوسری جانب آئی جی سندھ نے آج ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے متعلق اجلاس طلب کررکھا ہے۔
واضح
رہے کہ پنجاب کے آئی جی کی قیادت میں جانے والی پولیس پارٹی پر گزشتہ روز
حملہ کیا گیا تھا، جس میں ایک اہل کار زخمی ہوا تھا ، گزشتہ روز آپریشن
میں ڈاکوؤں سے پولیس چوکیاں خالی کرالی گئی تھیں۔
دوسری جانب کچے کے
ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی نگرانی کے لیے موقع پر پہنچنے والے آئی جی
پنجاب عثمان انور اور ڈی پی او رحیم یار خان پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس
کے نتیجے میں 1 ہیڈ کانسٹیبل زخمی ہو گیا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور کا
کہنا تھا کہ کچے کے علاقےمیں پولیس چوکیاں مکمل بحال کر دی گئی ہیں جبکہ
انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہے۔