کراچی میں مواچھ گوٹھ میں
پراسرار 18 اموات کی وجہ تاحال نامعلوم ، محکمہ صحت سندھ کی جانب سے 18
اموات کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری ، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا
گیا ہے کہ یہ اموات 16 دنوں میں ہوئیں
کراچی کے ضلع کیماڑی میں
واقع مواچھ گوٹھ میں پراثرار بیماری کے سبب چند دنوں میں 18 افراد انتقال
کرگئے ، محکمہ صحت سندھ نے پراسرار بیماری سے ہلاک ہونے والے 18 افراد کی
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کیماڑی کے محمد علی گوٹھ میں 18 اموات ہوئیں جس کے بعد محکمہ صحت اور ڈی ایچ او کیماڑی کی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا۔
محکمہ
صحت سندھ نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاکتیں 10جنوری سے 25
جنوری تک رپورٹ ہوئیں، مرنے والوں میں اٹھارہ سے پچاس سال تک کے مرد و
خواتین شامل ہیں جبکہ تمام افراد کی تدفین ہوچکی ہے ، پوسٹ مارٹم کسی کا
نہیں کیا گیا۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اموات 16
دنوں میں ہوئیں، مرنے والوں میں بچوں سمیت تمام عمر کے افراد شامل ہیں اور
متوفیوں میں موت کی علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سانس لینے میں تکلیف
پانچ سے سات دن تک برقرار رہی ، متاثرہ افراد محض ایک ہفتے میں دنیا سے
رخصت ہو گئے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق البتہ کسی جسم پر کوئی نشانات
نہیں ملے جس کا مطلب ہے کہ مرنے والے بچوں اور دیگر افراد کو خسرہ نہیں،
مقامی لوگوں کے مطابق ہوا میں شدید بدبو ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق
یہ اموات کسی کیمیکل کے فضاء میں شامل ہونے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے
سے ہورہی ہیں، علاقے میں متاثرہ افراد کو نمونیہ سمیت پھیپھڑوں کے مرض کی
ادویات دی جارہی ہیں۔
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ بیمار افراد
میں ریشز سامنے نہیں آئے، علاقہ مکینوں نے فضا میں بو کی بھی شکایت کی ہے،
علاقے میں آلودگی زیادہ ہونے کی وجہ سے سانس لینے میں بھی دشواری کا
سامنا ہے۔
واقعے کی اطلاع کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے 3 فیکڑیاں سیل کرکے 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔