حکومت کے مقرر کردہ ریٹ پر
آٹا فروخت نہیں کرسکتے ، کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن ڈٹ گئی ، حکومت سے آٹا
کم نرخوں میں فراہم کرنے کا مطالبہ
کراچی
آٹا چکی ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ حکومت کے مقرر کردہ نرخوں
پر آٹا فروکٹ کرنا ناممکن ہے شہر بھر میں چار ہزار چکیاں بند ہوگئی ہیں۔
کراچی
پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن کے جنرل
سیکرٹری انیس شاہد کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ دن سے ہماری چکیاں بند پڑی
ہوئی ہیں حکومت کے مقرر کردہ ریٹ پر آٹا فروخت نہیں کرسکتے ، 120 میں گندم
خرید کر 135 سے 140 میں آٹا فروخت کررہے ہیں ، کمشنر کراچی نے چکی کے آٹے
کا ریٹ 105 روپے مقرر کردیا ہے جبکہ وہ گندم اوپن مارکیٹ سے 120 روپے میں
خرید رہے ہیں ، کمشنر کراچی کی جانب سے ہماری آٹا چکیوں پر چھاپے مار کر
سیل کیے جارہےہیں ، اب تک پچیس چکیاں سیل ہوچکی ہیں۔
چکی مالکان کا کہنا
ہے کہ 105 روپے فی کلو میں آٹا فروخت کرنا ناممکن ہے جس کی وجہ سے چکیاں
بند کرنے کے علاوہ انکے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں
شہر بھر کی تمام آٹا چکیاں بند کر دی گئی شہر میں چکی آٹے کا بحران پیدا
ہونے کا خدشہ ہےشہر بھر میں 4 ہزار آٹا چکیاں بند کر دی گئی ہیں۔
اس موقع جنرل سیکرٹری کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن انیس شاہد کا کہنا تھا کہ
کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن کے عہدیدار نعمان وڈیرہ کا کہنا تھا کہ