نیشنل گرڈ سٹیشن میں خرابی
سے ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، ملک کے تمام بڑے، چھوٹے شہر بجلی سے
محروم ہو گئے ، بحالی کا کام جاری ، نیپرا نے ملک گیربجلی بریک ڈاؤن کا
نوٹس لے لیا ،
ملک کے
بڑے شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہو گیا جس کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی
کی فراہمی معطل ہو گئی ہے ، جبکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی
(نیپرا) نے ملک گیربجلی بریک ڈاؤن کا نوٹس لے لیا۔
صبح تقریبا ساڑھے 7 بجے کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے بعد بحالی کا کام جاری ہے۔
ابتدائی
اطلاعات کے مطابق آج صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئ جس
سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا حکام کا کہنا ہے کہ سسٹم کی بحالی
پر کام تیزی سےجاری ہے
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج صبح بجلی کی
پیداوار 7 ہزار میگاواٹ سے بھی کم تھی اور بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ
واٹ تک تھا، پن بجلی کی پیداوارمیں 90فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ تھرمل بجلی
کی پیداوار70فیصد کم تھی۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملتان ریجن میں
بجلی ٹرپ ہونے سے پورے ملک میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ، تیل اور گیس
بچانے کے لئے متعدد پاور پلانٹس بند تھے۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں
بجلی کی فراہمی صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب معطل ہوئی، ذرائع لاہور الیکٹرک
سپلائی کمپنی (لیسکو) کا بتانا ہے کہ لاہور سمیت تمام بڑے، چھوٹے شہر بجلی
سے محروم ہو گئے ہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق جنوبی و شمالی مین لائینوں
میں بیک وقت فالٹ آیا۔
ادھر کراچی کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ گڈو
اور ڈی جی خان سے آنے والی سپلائی لائن ٹرپ کرگئیں جس کے باعث پورا
بلوچستان بجلی سے محروم ہے، فنی خرابی سے متعلق معلومات لی جارہی ہیں۔
بلوچستان
کے تمام اضلاع میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوئی ہے اور اس حوالے سے کوئٹہ
الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) حکام کا بتانا ہے کہ گڈو سے کوئٹہ آنے والی
بجلی کی دونوں ٹرانسمشن لائنیں ٹرپ کر گئی ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے بڑے
حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق گدو، جام شورو،
مظفر گڑھ کے پاور پلانٹس بند ہیں جبکہ حویلی شاہ بہادر، بلوکی، تربیلا اور
منگلا ڈیم میں 500 میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی تھی، سسٹم بچانے کے لیے این
پی سی کا فیوز بند کیا گیا، کراچی، جنوبی پنجاب ، سندھ، خیبرپختونخوا کے
مختلف علاقوں میں بھی بجلی بند کر دی گئی ہے۔
ذرائع نیشنل پاور کنٹرول
کا کہنا ہے کہ اس وقت سسٹم مکمل طور پر بند ہے، مین لائنوں میں فالٹ کی وجہ
سے پورا سسٹم بیٹھ گیا، بجلی کی بحالی میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
ذرائع
نے کہا کہ 12 سے زائد پاورپلانٹس فنی خرابیوں کے باعث بند ہیں، گدو ، جام
شورو ، مظفر گڑھ کے پاور پلانٹس بند پڑے ہیں جبکہ 969 میگا واٹ نیلم جہلم
منصوبہ 8 ماہ سے فنی خرابی کےباعث بند ہے۔
نندی پور، حویلی بہادرشاہ،
بھکی پاور پلانٹس 30 فیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور مذکورہ پاور پلانٹس کو
ایندھن کی کمی کا سامنا ہے جبکہ قائد اعظم سولر پلانٹ سے بجلی کی پیداوار
نہ ہونے کے برابر ہے۔
علی الصبح گدو پاور کی فریکوئنسی کم ہونے سے شمال
جانب بجلی کا لوڈ غیر متوازن ہوا اور غیر متوازن لوڈ سے جنوبی حصے میں
تھرمل پاور پلانٹس بند ہوئے۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے میڈیا سے
گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نارتھ ساؤتھ نظام میں خرابی کی وجہ سے
فراہمی متاثر ہوئی، بجلی کے نظام کی بحالی کیلئے بھرپور کوشش کررہے ہیں،
اللہ کے فضل و کرم سے ملک میں بجلی کی ترسیل کا نظام محفوظ ہے، پورے ملک
میں ٹیمیں فنی خرابی دور کرنے کیلئے متحرک ہیں۔